مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے خطے میں عدم استحکام اور بے امنی پیدا ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ مریکہ اور برطانیہ نے یمنی علاقوں پر ایک اور جارحیت کا آغاز کرتے ہوئے دارالحکومت صنعا کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں یمنی دارالحکومت کے جنوب اور شمال کے فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: اس طرح کے حملے بین الاقوامی قوانین کے منافی اور یمن کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ غزہ اور مغربی کنارے میں غاصب صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور نسل کشی کے مکمل حامی ہیں اور اس قاتل رجیم کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو پامال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: خطے میں بے امنی کی اصل وجہ اسرائیلی رجیم ہے لیکن امریکہ اور برطانیہ اس غاصب حکومت کی حمایت میں ایک ایسے ملک پر فوجی حملے کر رہے ہیں جو اس رجیم کی وحشیانہ جارحیت اور قتل و غارت گری کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ طوفان الاقصی کے بعد یمنی حکام نے اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطین کی جدوجہد کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا: جب تک غزہ میں اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائیاں بند نہیں کی جاتیں وہ تب تک اپنے حملے بند جاری رکھیں گے۔
یمن کے اس اعلان کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے اسرائیل کی حمایت میں اس ملک کو نشانہ بنانے کے لیے ایک فوجی اتحاد کا اعلان کیا۔ تاہم یمن اپنے جرات مندانہ موقف پر پوری قوت کے ساتھ قائم ہے اور بحیرہ احمر میں اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ کو نکیل ڈال رکھی ہے۔
آپ کا تبصرہ